Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ایک کے بدلے سو سو پائیں

محمد اسحاق جلالپوری

ایک کے بدلے سو سو پائیں

محمد اسحاق جلالپوری

MORE BYمحمد اسحاق جلالپوری

    مرغی نے اک دانہ پایا

    جھٹ اپنے بچوں کو بلایا

    بچوں نے جب دانہ دیکھا

    ہر بچہ دانے پر لپکا

    میں کھاؤں گا میں کھاؤں گا

    مرغی بولی توبہ توبہ

    آپس میں یہ جھگڑا کیسا

    کوئی ایسی راہ نکالیں

    سب جی بھر کر دانہ کھا لیں

    آؤ مل کر مٹی کھودیں

    مٹی میں یہ دانہ بو دیں

    لو جی ہم نے بو دیا دانہ

    پانی دیتے ہیں روزانہ

    دانہ پھوٹا بن گیا پودا

    نازک نازک پیارا پیارا

    اک پودے میں جتنے تنکے

    قدرت ہی نے اگائے گن کے

    ہر تنکے پر اک اک بالی

    کوئی تنکا بھی نہیں خالی

    رحم کیا پھر میرے خدا نے

    ہر تنکے میں بھر دئے دانے

    سورج نے پودے کو سکھایا

    بالی میں دانوں کو پکایا

    صبح سویرے مرغی آئی

    چھاج درانتی چھلنی لائی

    کاٹا کوٹا پھٹکا چھانا

    جمع کیا پھر اک اک دانہ

    دانوں کا اک ڈھیر لگایا

    پھر اپنے بچوں کو بلایا

    آؤ پیارے بچو آؤ

    اپنی محنت کا پھل کھاؤ

    مل کر کھاؤ خوشی مناؤ

    اپنے رب کے نغمے گاؤ

    ہم بھی ایسی فصل اگائیں

    ایک دانے کے سو سو پائیں

    سب کے سب جی بھر کر کھائیں

    اپنے رب کے نغمے گائیں

    مأخذ:

    ایک کے بدلے سو سو پائیں (Pg. 4)

    • مصنف: محمد اسحاق جلالپوری
      • ناشر: ایجو کیشنل پبلشنگ ہاؤس، نئی دہلی
      • سن اشاعت: 2012

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے