ایک خواب
ساتھ اگر تم ہو تو پھر ہم
ہنستے ہنستے چلتے چلتے
دور آکاش کی حد تک جائیں
کالی کالی سی دلدل سے
تپتا تانبا پھوٹ رہا ہو
مکڑی کے جالے کا فیتہ
کاٹ کے ہم اس باغ میں جائیں
جس میں کوئی کبھی نہ گیا ہو
کوکنار کے پھول کھلے ہوں
بھونرے ان کو چوم رہے ہوں
پتھر سے پانی چلتا ہو
میں پانی کا چلو بھر کر
جب ماروں چہرے پہ تمہارے
پہلے تم کو سانس نہ آئے
اور پھر میرے ساتھ لپٹ کر
ایسے چھوٹے دھار ہنسی کی
جیسے چشمہ پھوٹ رہا ہو
- کتاب : sarabon ke sadaf (Pg. 95)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.