Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ایک نظم

MORE BYجیلانی کامران

    کبھی اگر تم زمیں سے گزرو زمیں جو ہم سب کی سلطنت ہے

    تو جس طرف اک کلی کے مہرے پہ چاندنی اپنا نام خود ہے

    وہاں ذرا دیر کے لیے اپنی عمر کی رفت و بود روکو

    زمیں کو لمحوں کی بادشاہت میں دیکھنا چاہو

    اس طریقہ سے آرزوؤں کے ساتھ دیکھو

    کہ جس طرح لوگ اپنے محبوب کے بدن کو

    وفات کے وقت دیکھتے ہیں

    میں کچھ نہیں اپنے گیت کا اپنی موت کا نامہ بر ہوں

    اکثر زمیں کی قسمت میں جتنی زردی ہے وہ ہوں لیکن ہزار قیمت

    وہ شے ہوں جس کی عنایتوں سے کبھی ستارے زمیں پہ روشن ہیں

    گاہ دل میں بہار اور اس کے خیر مقدم کا ماجرا ہیں

    اسی لیے جب کبھی تمہارا گزر ہو اور دن کے نیک سورج

    خود اپنے موسم کی بادشاہت ہوں، تو جہاں آنسوؤں کے چشمے

    فراق کی اوس ہیں وہاں اپنی چاپ کے ساتھ

    میرے سایے کی روشنی میں کبھی مرا ذکر کرنا چاہو

    تو خود کو سمجھو میں خود ہوں اور تم مرے ہی موسم کا ابر ہو

    ابر جو زمین ہی کی ملکیت کا

    غبار بھی بحر بھی ہے رحمت کا ابر بھی ہے

    خاموشیاں میرے ساتھ ساری بہار کا معجزہ ہیں

    سایہ جہاں گزشتہ کئی دنوں سے تڑپ رہا ہے

    وہاں پرانی زمیں نے کلیوں کا تاج پھینکا ہے

    اور دنیا کئی مہینوں کے بعد یوں خوش نما ہے جیسے

    مرا مقدر تری تمنا سے خوش نما ہے

    مأخذ:

    Nai Nazm ka safar (Pg. 213)

    • مصنف: NCPUL, New Delhi
      • اشاعت: 2011
      • ناشر: Khalilur Rahman Azmi
      • سن اشاعت: 2011

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے