Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ایک قلندر کے نام

ملکہ نسیم

ایک قلندر کے نام

ملکہ نسیم

MORE BYملکہ نسیم

    بہائے علم کے دریا

    سرابوں کو حقیقت دی

    گماں کی رات نے پائی

    یقیں کی روشنی تم سے

    تمہاری فکر نے بانگ درا بن کر

    جگایا سوئے ہوئے ذہنوں کو

    رہے کوشاں

    کہ ہو تعلیم نسواں عام ملت میں

    ہر فرقے میں گھر آنگن میں آنچل میں

    سمٹ آئے نئی تہذیب

    جن میں پرورش پائے ہوئے پھولوں کی

    خوشبو کو زمانے کے مقابل فخر سے رکھ کر

    کریں ہندوستاں کا نام اونچا

    یہ مقصد تھا تمہاری زندگی کا

    تمہیں نے ہاتھ رکھا نبض دوراں پر

    بنے تریاک اس زہر ہلاہل کا

    جہالت کی رگ و پے میں جو گردش کر رہا تھا

    رکھا تعلیم کے دست حنائی پر چراغوں کو

    بنایا آنچلوں سے پرچم فتح و ظفر تم نے

    لٹائے مخزنتعلیم سے لعل و گہر تم نے

    تمہیں نے ریگزاروں کے

    مزاجوں کو بدل ڈالا

    اتارے ہیں تمہیں نے قافلے

    خوش رنگ پھولوں کے

    جلا کر وحشتوں کی شام میں قندیل آگاہی

    جہالت کے برہنہ جسم کو علم و ہنر کے

    پیراہن بخشے

    قدامت کے اندھیروں سے نکالا قوم کو تم نے

    تمدن کے چراغوں کو جلایا قریہ قریہ بستی بستی

    ہند کے گھر گھر میں تم نے روشنی بھر دی

    مأخذ:

    آج کا موسم (Pg. 77)

    • مصنف: ملکہ نسیم
      • ناشر: ملکہ نسیم
      • سن اشاعت: 1999

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے