فریب کار شہر

کمال جعفری

فریب کار شہر

کمال جعفری

MORE BYکمال جعفری

    فریب ہی فریب کا یہ شہر ہے

    یہ شہر مکر کے حسین جامۂ دراز میں

    ترقیوں کی آڑ میں

    فریب دے رہا ہے لمحہ لمحہ راہگیر کو

    یہ شہر بھی عجیب ہے

    یہاں خلوص و پیار امن دوستی فریب ہیں

    فریب گفتگو کا نام ہی ہے فرد کا عمل

    فریب رنگ و بو میں کھو کے رہ گیا ہے آدمی

    یہ رونقیں یہ بام و در فریب ہی فریب ہیں

    یہ شہر بھی عجیب ہے

    ہر ایک جرم راست ہے

    ہر ایک راست جرم ہے

    یہاں ہے ناروا روا

    یہاں کوئی سزا نہیں

    یہ شہر بھی عجیب ہے

    ہجوم گمرہی میں گھٹ رہی ہے روح زندگی

    فریب دے رہی ہے شکل دوستی میں دشمنی

    صداقتوں کو سامنا ہے ہر قدم زوال کا

    فریب کار شہر کے فریب ہی عجیب ہیں

    یہ شہر بھی عجیب ہے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 2-3-4 December 2022 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate, New Delhi

    GET YOUR FREE PASS
    بولیے