Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جوان بیٹی سے باپ کا خطاب

عفیف سراج

جوان بیٹی سے باپ کا خطاب

عفیف سراج

MORE BYعفیف سراج

    مری بیٹی مری جاناں

    تمہیں سب یاد تو ہوگا

    بہت پہلے بہت پہلے

    جوانی کا تھا جب عالم

    مرے بازو میں طاقت تھی

    مرے سینے میں ہمت تھی

    انہیں ایام میں اک دن

    مری آغوش الفت میں

    کسی نے لا کے رکھا تھا

    تمہارا پھول سا چہرہ

    بدن بے انتہا نازک

    مرے ان سخت ہاتھوں میں

    عجب نرمی سی آئی تھی

    مری اس آنکھ نے بو سے لئے تھے اور روئی تھی

    مجھے تو یاد ہے سب کچھ

    تمہیں بھی یاد تو ہوگا

    نئے کپڑے کھلونے دودھ کی بوتل خریدی تھی

    بہت بے چین ہوتا تھا جو تم راتوں کو روتی تھیں

    چلی تھیں اپنے پیروں پر جو تم پہلے پہل بیٹا

    مجھے ایسا لگا تھا چل پڑی دل کی مرے دھڑکن

    قدم دو چار لے کر تم جو اک دم لڑکھڑائی تھیں

    مری سانسیں مرے سینے کے اندر تھرتھرائی تھیں

    مری گودی میں رفتہ رفتہ دن گزرا کئے اور تم

    نہ جانے سوتے سوتے میرے سینے پر جوانی تک

    مری جاں آج آئی ہو

    تمہیں مجھ سے شکایت ہے

    کہ میں نے سختیاں کی ہیں

    مری وہ سختیاں تم کو بہت رنجور کرتی تھیں

    مجھے بھی رنج ہوتا تھا

    مگر تھی تربیت لازم

    تمہیں سانچے میں ڈھلنا تھا

    طبیعت کو بدلنا تھا

    تمہیں سب یاد تو ہوگا

    مری بیٹی مرے بازو میں وہ قوت نہیں باقی

    تمہاری ہر خوشی کی ہیں ضمانت دھڑکنیں میری

    مگر اک مشورہ سن لو

    کہ اب سب بھول جاؤ تم

    نئے رشتے بناؤ تم

    ہمارا ساتھ چھوٹے گا

    نئے رشتوں کے میری جاں مسائل کم نہیں ہو گے

    مگر تب ہم نہیں ہوں گے

    اکیلی جان ہوگی تم

    فقط وہ تربیت ہوگی

    جو میں نے سختیاں کر کے

    تمہارے دل میں ڈالی ہے

    وہ تم کو یاد تو ہوگی

    سبق سب یاد تو ہوگا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے