Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

گاؤں اور ریل

ابواللیث جاوید

گاؤں اور ریل

ابواللیث جاوید

MORE BYابواللیث جاوید

    میرے گاؤں میں آئی ریل

    بچو نہیں یہ کوئی کھیل

    بات ہے میرے بچپن کی

    شاید انیس سو پچپن کی

    میرے دل کی الجھن کی

    گاؤں میں کیسے آئی ریل

    بچو نہیں یہ کوئی کھیل

    میرے دادا کہتے تھے

    کلکتہ جو رہتے تھے

    گاؤں والے ہنستے تھے

    وہاں سڑک پر چلی ریل

    بچو نہیں یہ کوئی کھیل

    کلکتہ جانا تھا مشکل

    ریل تو ملتی چل کر پیدل

    تیس میل پر تھا جو سگنل

    مشکل کو سب جاتے جھیل

    بچو نہیں یہ کوئی کھیل

    بڑے لوگ جب جانا سوچتے

    رات میں بیل گاڑی کو جوتتے

    راستے میں جب ڈاکو روکتے

    چھوڑ کے گاڑی بھاگتے بیل

    بچو نہیں یہ کوئی کھیل

    آزادی نے داد مٹایا

    گاؤں کو شہروں سے ملایا

    امیدوں کا پھول کھلایا

    سدا ہری رہے یہ بیل

    بچو نہیں یہ کوئی کھیل

    دلی میں ان شن ہوئے

    ریل کے تب نقشے بنے

    بابو جی جب بن گئے

    مرکز میں وزیر ریل

    بچو نہیں یہ کوئی کھیل

    شہر سے سب کچھ ریل سے لاتے

    ڈبوں کو نقصاں پہنچاتے

    چوری کرتے پکڑے جاتے

    جو پکڑائے جاتے جیل

    بچو نہیں یہ کوئی کھیل

    مشکل دن سب کٹ جاتے ہیں

    لیکن وہ دن یاد آتے ہیں

    اب تو سب کالج جاتے ہیں

    پکڑ کے بامبے میل

    بچو نہیں یہ کوئی کھیل

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے