Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

گنگا

MORE BYحفیظ جالندھری

    اے شاندار گنگا

    اے پر بہار گنگا

    گنگوتری سے نکلی کیسی اچھل اچھل کر

    اور پربتوں سے اتری پہلو بدل بدل کر

    پتھر بہائے تو نے جو راستے میں آئے

    کودی بلندیوں سے جلوے عجب دکھائے

    اک راہ میں بنائے سو آبشار گنگا

    اے شاندار گنگا

    اے پر بہار گنگا

    وہ اپنی رو میں بہنا اونچے سروں میں گانا

    چڑیوں کا مست رہنا سن کر ترا ترانا

    اور وہ جو سن کے نغمے دیتے تھے داد تجھ کو

    لیتے تھے گودیوں میں جو شاد شاد تجھ کو

    کرتے ہیں یاد تجھ کو وہ کوہسار گنگا

    اے شاندار گنگا

    اے پر بہار گنگا

    جنگل پہاڑ چھوڑے میداں بسائے تو نے

    اب اور ہی طرح کے نقشے جمائے تو نے

    گنگا بہائی ایسی کھیتوں کو بھر دیا ہے

    پودوں کو جان دی ہے پھولوں کو زر دیا ہے

    سیراب کر دیا ہے ہر لالہ زار گنگا

    اے شاندار گنگا

    اے پر بہار گنگا

    ہیں شہر پیارے پیارے اکثر ترے کنارے

    تیرتھ ترے کنارے مندر ترے کنارے

    جل ہے ترا پوتر مٹی بھی تیری پیاری

    پاکیزگی کی دیوی پاکیزہ ہے تو ساری

    تجھ کو ترے پجاری کرتے ہیں پیار گنگا

    اے شاندار گنگا

    اے پر بہار گنگا

    مشہور ہو گئی تو ہندوستاں کی ماتا

    تجھ میں ہر ایک ہندو اشنان کو ہے آتا

    ہندوستانیوں کی ہمدم ہے تو پرانی

    دنیا میں کوئی دریا تیرا نہیں ہے ثانی

    ہے تیرا صاف پانی امرت کی دھار گنگا

    اے شاندار گنگا

    اے پر بہار گنگا

    راتوں کو چاند تارے لہروں میں جھومتے ہیں

    پھولوں بھرے کنارے پیروں کو چومتے ہیں

    سورج بکھیرتا ہے کرنوں کے ہار تجھ پر

    اور کرتی ہیں ہوائیں نقش و نگار تجھ پر

    سب ہیں نثار تجھ پر سب ہیں نثار گنگا

    اے شاندار گنگا

    اے پر بہار گنگا

    مأخذ:

    بہار کے پھول (Pg. 33)

    • مصنف: حفیظ جالندھری
      • ناشر: دارالاشاعت پنجاب، لاہور
      • سن اشاعت: 1940

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے