Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

گرد کارواں

سردار پنچھی

گرد کارواں

سردار پنچھی

MORE BYسردار پنچھی

    ہم نہ ہوں گے تم نہ ہو گے یاد اک تڑپائے گی

    راستے میں صرف گرد کارواں رہ جائے گی

    میرے آنسو کہہ رہے ہیں جو کہانی وہ سنو

    جو سناتی ہے یہ دریا کی روانی وہ سنو

    لہر تنہا ایک دن ساحل سے سر ٹکرائے گی

    راستے میں صرف گرد کارواں رہ جائے گی

    ایک دوجے کو نہ پہچانیں تو جیون کچھ نہیں

    ایک ہی چہرہ نظر آئے تو درپن کچھ نہیں

    ایک دن اس آئنہ سے یہ نظر ٹکرائے گی

    راستے میں صرف گرد کارواں رہ جائے گی

    بے رخی کی ابتدا اور انتہا کچھ بھی نہیں

    بے وفائی ایک جھونکے کے سوا کچھ بھی نہیں

    زلف کو جتنا لپیٹو گے بکھرتی جائے گی

    راستے میں صرف گرد کارواں رہ جائے گی

    ہے غلط فہمی بہت صدمہ ہے اس اک بات کا

    جب نہ ہوگی شمع تب احساس ہوگا رات کا

    ہر طرف ہوگا اندھیرا زندگی گھبرائے گی

    راستے میں صرف گرد کارواں رہ جائے گی

    ہم نہ ہوں گے تم نہ ہو گے یاد اک تڑپائے گی

    راستے میں صرف گرد کارواں رہ جائے گی

    من کی آنکھیں کھول کر گر جاگتا مالی رہے

    پھر گلوں سے باغ اپنا کس طرح خالی رہے

    مہک ورنہ کوڑیوں کے بھاؤ میں بک جائے گی

    راستے میں صرف گرد کارواں رہ جائے گی

    مأخذ:

    ادھورے بت (Pg. 27)

    • مصنف: سردار پنچھی
      • ناشر: کنال پرکاشن، جالندھر
      • سن اشاعت: 2004

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے