Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

گھر

MORE BYمحمد حنیف رامے

    پیارے بیٹے تو نے اینٹ گارے سیمنٹ اور سریے والا مکان تو بنا لیا ہے

    میری دعا ہے کہ یہ محبت امن خوشی اور خوش حال سے بھرا گھر بن جائے

    اس کے دروازے سے کوئی بدی اور برائی داخل ہی نہ ہونے پائے

    کھڑکیوں سے زندگی بخش ہوا تو ضرور اندر آئے لیکن ہر طوفان باہر ہی رہ جائے

    تیرا یہ گھر وہ کشتی بن جائے جو تجھے ہر بھنور سے بخیر نکال لے جائے

    گرمیاں آئیں تو گھر قربتوں کی گرمی سے دمک اٹھے

    خزاں آئے تو دیواروں پر سجے فن پاروں سے بہار شرما جائے

    بہار آئے تو محسوس ہو کہ تیرا گھر ہی اس کا منبع ہے

    باہر کتنا ہی شور و غوغا ہو تیرے گھر میں سکون و راحت ہو

    باہر کتنا ہی اندھیرا ہو تیرے گھر میں نئے حوصلوں کے چراغ روشن ہوں

    تیرے گھر کی چار دیواری اس قلعے کی فصیل بن جائے

    جس میں نفرت نقب نہ لگا سکے

    محبت جس کے اندر محفوظ ہو

    ایک دوسرے کی محبت

    انسان کی محبت

    خدا کی محبت

    گھر کر جائے

    گھر

    مأخذ:

    din kaa phool (Pg. 147)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے