Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

گوشت کی سڑکوں پر

عادل منصوری

گوشت کی سڑکوں پر

عادل منصوری

MORE BYعادل منصوری

    پھول باسی ہو گئے ہیں

    لمس کی شدت سے تھک کر

    ہاتھ جھوٹے ہو گئے ہیں

    اس جگہ کل نہر تھی اور آج دریا بہہ رہا ہے

    بوڑھا مانجھی کہہ رہا ہے

    خواہشوں کے پیڑ پر لٹکے ہوئے

    سایوں کو دیمک کھا رہی ہے

    وقت کی نالی میں

    سورج چاند تارے بہہ رہے ہیں

    برف کے جنگل سے شعلے اٹھ رہے ہیں

    خواب کے جلتے ہوئے چیتے

    میری آنکھوں میں آ کر چھپ گئے ہیں

    گھر کی دیواروں پہ

    تنہائی کے بچھو رینگتے ہیں

    تشنگی کے سانپ

    خالی پانی کے مٹکے میں اپنا منہ چھپائے رو رہے ہیں

    رات کے بہکے ہوئے ہاتھی

    افق کے بند دروازے پہ دستک دے رہے ہیں

    ہاتھ چھوڑو

    ہاتھ میں کانٹا چبھا ہے

    تین دن سے پھانس اندر ہے

    نکلتی ہی نہیں

    نام کیا ہے اور کہاں رہتے ہو تم

    جامع مسجد کے قریب

    کہتے ہیں مسجد کے مینارے بھی تھے

    شہر میں اک زلزلہ آیا تھا جس سے گر گئے

    گوشت کی سڑکوں پہ

    کالے خون کے سایوں کا سورج چل رہا ہے

    لذتوں کی آگ میں تن جل رہا ہے

    RECITATIONS

    نعمان شوق

    نعمان شوق,

    نعمان شوق

    گوشت کی سڑکوں پر نعمان شوق

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے