ہم غبار رہ گزر
ہم غبار رہ گزر
ہے یہ قصہ مختصر
سن زمیں کی سسکیاں
آسماں نیچے اتر
ایک اکیلی جان ہے
چار سمتوں میں بھنور
سو دکانیں کھل گئیں
اک خدا کے نام پر
آدمی خوش ہے بہت
آدمی کو مار کر
زندگی کا لطف لے
امتحانوں سے گزر
ذہن کی بیداریاں
اک مسلسل درد سر
آئے گی افتاد بھی
ایک دن افتاد پر
غیر سے رشتے بنا
صحن میں دیوار کر
واقعی ناراض ہوں
راستہ ہموار کر
مطمئن سے ہو گئے
آئنے کو توڑ کر
آفتیں ٹوٹیں بہت
اس دل نادار پر
لگ کبھی سینے سے لگ
کر کبھی حیران کر
آخرش جی ہی لئے
اپنے جی کو مار کر
اے خدا میرے خدا
راستہ آسان کر
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.