سچے خواب اور جھوٹی آنکھیں
اندھے رستوں کی ہم راہی
انجان تحیر کا پانی
اور استفہامی لہجوں کی
دو دھاری تلواریں
تیری قرب سرائے سے
یہ زاد سفر ساتھ لیا ہے
رخصت کے رخساروں پر
آنسو بن کر گرتے
لمحے کے ہاتھوں میں
اپنے ہونے کا آئینہ دے
میں اس کانچ بدن سے
بے نام اندیشوں کا
زنگار کھرچ ڈالوں
اور اجلے پانی میں دیکھ سکوں
ہجر نگر کے تپتے سورج کے نیچے
عمر سفر کا صحرا کتنے کوس پڑا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.