Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہمارے خواب روشن ہیں

نذیر فتح پوری

ہمارے خواب روشن ہیں

نذیر فتح پوری

MORE BYنذیر فتح پوری

    اندھیروں کے گھنے سایوں کا ہم کو خوف کیا ہوگا

    ردائے ظلمت نادیدہ ہم کو کیا ڈرائے گی

    اندھیری وادیاں مل کر کہاں تک منہ چڑھائیں گی

    سیہ بختی مقدر ہے ہمیں کیا دن دکھائے گی

    ہمارے سر پہ کتنے عزم کے مہتاب روشن ہیں

    ہماری آنکھیں زندہ ہیں ہمارے خواب روشن ہیں

    ہم اپنی ناقدانہ کاوشوں کو جگمگائیں گے

    ہم اپنی نثر میں الفاظ کا جادو جگائیں گے

    غزل کے روپ میں احساس کی شمعیں جلائیں گے

    تلاش روشنی میں اب بھٹکنے کی ضرورت کیا

    ہم اپنے اندروں سے اک نیا سورج اگائیں گے

    توانائی قلم میں ہے لہو میں آگ روشن ہے

    ہمارا درد زندہ ہے ہمارے خواب روشن ہیں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے