ایک خواب سے جب تم دوسرے خواب میں قدم رکھو
تو یہ خیال رہے
ایک زمین تمہارے اندر بھی اپنے لیے زمین بنا چکی ہے
جس پر ہزاروں
ننھی ننھی دعاؤں کی بالیاں پھوٹیں گی
تم ان دعاؤں کی زبان سمجھنا
ان لفظوں کو سننا
جنہیں تم نے
سفر کے گزشتہ مرحلے میں ادھر ادھر گھما دیا تھا
یہ دنیا
محض ایک فاصلے کا نام ہے
اور
تمہارے پانو بہت چھوٹے ہیں
ذرا مڑ کر دیکھو
تم اپنے خدا کو کہاں چھوڑ آئی ہو
تمہاری نمازوں کا نور کہاں رہ گیا ہے
دیکھو
ہمارے مابین
ایک دلدل ہے
اور اس دلدل میں
ایک چاند پھنسا ہوا ہے
جو تمہارے قدم ناپ رہا ہے
- کتاب : aazaadii ke baad delhi men urdu nazm (Pg. 222)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.