Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہمارے سانس جھوٹے ہیں

فیصل ریحان

ہمارے سانس جھوٹے ہیں

فیصل ریحان

MORE BYفیصل ریحان

    مدار وقت سے اک جرعۂ نایاب لیتے ہیں

    یوں ہی جیتے چلے جاتے ہیں بس لمحوں کی دھڑکن میں

    خزاں کا گیت سنتے ہیں

    بہار زندگانی میں

    خمار رائیگانی میں

    ہمارے پاؤں رستے ماپتے ہیں شہر و صحرا کے

    مگر منزل نہیں ملتی

    سفر تو جاری رہتا ہے

    پھر آخر ایک دن جب وقت باگیں کھینچ لیتا ہے

    تو کھلتا ہے

    اسی بہتے ہوئے دریا میں اپنے خواب کا سونا بکھرنا ہے

    ہمارے جسم کا سودا اسی مٹی سے ہونا ہے

    فنا کا ذائقہ چکھتے ہوئے

    اس قلزم ہستی میں ہم کو ڈوب جانا ہے

    جسے جیون سمجھتے تھے سراسر ایک دھوکا ہے

    یہی لمحہ بھبھوکا ہے

    مأخذ:

    تسطیر (Pg. 221)

      • ناشر: بک کارنر، پاکستان
      • سن اشاعت: 2017

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے