Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہمدم

MORE BYرابعہ برنی

    زندگی بوجھ سہی بوجھ کا احساس نہ کر

    منزلیں دور سہی اس کا تردد بیکار

    جب قدم عزم سے اٹھیں گے تو رستہ طے ہے

    اور پھر راہ میں کانٹوں کے سوا

    نرمیٔ گل بھی تو موجود ہے سبزہ بھی ہے

    چلتے چلتے یوں ہی عادت بھی ہوئی جاتی ہے

    تھک گئے ہوں تو یہاں چھاؤں بھی سایہ بھی ہے

    گرمیٔ مہر ستاتی ہے مگر یوں بھی تو ہے

    روشنی تیزئ رفتار پہ اکساتی ہے

    رات تاریک ہے سنسان ہے ڈر لگتا ہے

    رات کا روپ فقط یہ تو نہیں ہے ہمدم

    رات مہتاب کی کھیتی ہے ستاروں کا چمن

    رات کے شہر میں خوابوں کی فسوں کاری ہے

    خواب جو کوشش پیہم کو جگا دیتے ہیں

    اور پھر رات گزر جاتی ہے

    صبح خورشید کا چھلکا ہوا پیمانہ ہے

    رنگ اور کیف کی سرشار مزاجی کی قسم

    منزلیں سہل ہوئی جاتی ہیں

    اس طرف دیکھ مکانوں کی جبینوں سے دھواں اٹھتا ہے

    اور روشن ہے بساط

    اور مکینوں کے تبسم سے فضائیں معمور

    ایک لمحے کے لئے

    رک کے خوشیوں کو اکٹھا کر لیں

    زاد رہ ان کو بنا لیں اپنا

    پرتو زیست سے ظلمت میں اجالا کر لیں

    غم نہیں قافلے والوں سے بچھڑ جانے کا

    ہم نئی راہ نئے نقش قدم چھوڑیں گے

    کارواں اور بھی گزریں گے ہمارے پیچھے

    شام سے پہلے بہت دور پہنچنا ہے ہمیں

    مأخذ:

    پرواز شوق (Pg. 69)

    • مصنف: رابعہ برنی
      • ناشر: حسن پبلشرز اینڈ بک پروموٹرس، حیدرآباد
      • سن اشاعت: 1985

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے