Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

حرف آخر

MORE BYصلاح الدین نیر

    تمہیں یہ فکر کہ ہے کون وہ گل تازہ

    جو میری آخری دھڑکن کا حرف آخر ہے

    مجھے یقین کہ اب تم کو کیا نہیں معلوم

    تمہیں پتہ ہے کہ ہے کون وہ گل تازہ

    بجز تمہارے کسی میرے غم کا اندازہ

    جو نام برسوں سے ہونٹوں پہ رقص فرما ہے

    وہ نام چھین نہ لو آج میرے ہونٹوں سے

    جو بات دفن ہے صدیوں سے میرے سینے میں

    وہ بات تم کو بتانے سے کچھ نہیں حاصل

    جو پھول پلکوں پہ میں نے سجائے رکھے تھے

    وہ پھول اوروں کے دامن میں کیوں بکھر جاتے

    جو خواب آنکھوں میں میں نے چھپائے رکھے تھے

    وہ خواب میرے ہیں مجھ سے کبھی نہ چھنیو تم

    میں جیسا کچھ بھی ہوں جس حال میں ہوں جینے دو

    تڑپتے کرب کے عالم میں زہر پینے دو

    مأخذ:

    زخموں کے گلاب (Pg. 170)

    • مصنف: صلاح الدین نیر
      • ناشر: نیشنل فائن پرنٹنگ پریس، حیدر آباد
      • سن اشاعت: 1972

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے