Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

حسرت

MORE BYاشفاق احمد صائم

    کبھی ملے تو میں پوچھوں اس سے

    کیا ملا ہے کنارا کر کے

    وفا کی قیمت وصول ہوئی

    یا

    بچھڑ کے مجھ سے تم خوش رہو گے

    وہ اک دعا تھی قبول ہوئی

    تمہارے چہرے سے لگ رہا ہے

    کہ ایسا ہرگز نہیں ہوا ہے

    تمہارے خوابوں کی کتنی لاشیں

    تمہاری آنکھوں سے گر رہی ہیں

    تمہارے ہونٹوں پہ رقص کرتی

    وہ مسکراہٹ بھی مر گئی ہے

    کہا تھا کس نے

    کہا تھا کس نے

    کہ میرے ہاتھوں کی ان لکیروں سے

    نام اپنا چرا کے بھاگو

    جو میری آنکھوں میں نقش کب کا

    وہ عکس اپنا اٹھا کے نکلو

    کوئی ملا پھر

    کوئی ملا پھر

    جو تمہیں وفا کی جزائیں دیتا

    تم خوش رہو گے دعائیں دیتا

    تمہارے پیچھے صدائیں دیتا

    نہیں ملا نا

    تو آخر وہی ہوا نا

    جو نام اپنا چرا گئے تھے

    وہ بھی آخر گنوا دیا نا

    جو عکس آنکھوں سے لے گئے تھے

    وہ حسرتوں میں چھپا دیا نا

    جو دل میں میرے مقام تیرا تھا

    وہ بھی آخر گرا دیا نا

    کبھی ملے تو میں پوچھوں اس سے

    کیا ملا یے کنارا کر کے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے