Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہتھیلی کا چاند

نصرت چودھری

ہتھیلی کا چاند

نصرت چودھری

MORE BYنصرت چودھری

    زندگی کے ان گھٹا ٹوپ اندھیروں میں

    جب ہاتھ کو ہاتھ سجھائی نہیں دیتا تھا

    نہ جانے کون تھا وہ

    جو اس اجنبی سڑک پر مجھے تنہا چھوڑ گیا

    اور میں اپنی سرد ہتھیلی پر

    تقدیر کی لکیر تلاش کرتی رہی

    غور سے دیکھا تو اندازہ ہوا

    اب ہتھیلی کی سلیٹ سے ہر لکیر مٹ چکی تھی

    اور اب میں اپنی زندگی کے خرابے میں

    تنہا کھڑی تھی

    اور پھر یوں ہوا

    میں نے کچھ سوچ کر

    اپنی ہتھیلی پر تیرا نام لکھا اور اسے چوم لیا

    دیکھتے ہی دیکھتے

    میرے من کے آنگن میں ایک چراغ روشن ہو گیا

    اے میری تقدیر کے چاند

    اب میں تیرا چہرہ دیکھ سکتی ہوں

    مأخذ:

    ہتھیلی کا چاند (Pg. 139)

    • مصنف: نصرت چودھری
      • ناشر: انٹرنیشنل اردو پبلیکیشنز، نئی دہلی
      • سن اشاعت: 2004

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے