یہ بے ہنگم بے ڈھب دنیا
ہر متناسب سوچ کو
پوجا کے پرشاد سے فربہ کر دیتی ہے
یا
تنگی کی چکی سے
وہ خوراک کھلاتی ہے
سوچ کی آنکھیں دھنس جاتی ہیں
کان لٹک جاتے ہیں
کسی سڈول خیال کو
محبوبہ نہیں ملتی
حاسد بھول بھلیاں اسے
جواں ہونے سے پہلے بوڑھا کر دیتی ہیں
ہرکولیس اور پاٹے خاں کی
سرکس سے بچ کر
خالص دانش کے رستے پر
جو گنگ کرنے والا
سرکی رگ پھٹنے سے
راہیٔ ملک عدم ہوا
بس اک شعبدہ باز ہے
جب وہ ہاتھ کی اک جنبش سے
بطن ہوا سے
سکہ پیدا کرتا ہے
تو بے ہنگم بے ڈھب دنیا
تالیاں پیٹتے پیٹتے
ہاتھ سجا لیتی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.