Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

حنا نابستہ ہتھیلیوں کے نام

رفیعہ شبنم عابدی

حنا نابستہ ہتھیلیوں کے نام

رفیعہ شبنم عابدی

MORE BYرفیعہ شبنم عابدی

    دھنک اوڑھ کر پھر رہی ہو مگر

    تم نے سوچا کبھی

    یہ ٹھنڈی پھواریں

    تمہارے سلگتے بدن کو خنک باریاں دے سکیں گی

    آج تک

    کتنے تپتے ہوئے موسموں نے جلایا ہے تن کا شجر

    زندگی کی کھلی مٹھیوں میں سبھی آندھیاں

    بانجھ جذبات کی سرد ہوتی ہوئی راکھ بھرتی رہیں

    درد کی سیپ میں ایک بھی بوند موتی نہیں بن سکی

    دل کے کشکول میں ایک سکہ مسرت کا کھنکا نہیں

    پیاسے ہونٹوں کے نم ساحلوں کے بدن

    تشنگی کی جمی ریت پر کسمساتے رہے

    پھول جلتی ہتھیلی کے کمھلا گئے

    انگلیوں پر خزاں چھا گئی

    زلف کی سب سیہ ناگنیں

    کاشمیر اور شملے کی پگڈنڈیاں بن گئیں

    بھیگی پلکوں پہ رکھے ہوئے سب چراغوں کو

    بھوکی سحر کھا گئی

    دھنک اوڑھ کر پھر رہی ہو مگر

    تم نے سوچا کبھی

    آج تک کتنی شہزادیاں

    پانچویں سمت سے

    آنے والے کسی شاہزادے کی امید میں

    کالے دیوؤں کے

    اندھے کنوؤں میں نظر بند ہیں

    دھنک اوڑھ کر

    یوں ہی کب تک پھرو گی بھلا

    خدارا اٹھو

    اپنی تقدیر کے منصفوں سے

    یہ پوچھو ذرا

    جھوٹی شان اور شوکت کے پتھر تلے

    کب تلک ہاتھ مہندی سے

    اور مانگ سست رنگ افشاں سے خالی رہے گی

    وہ پرانی حویلی جو پرکھوں کی ہے

    یا وہ تالاب کے پاس والی زمیں

    یا

    دسہری کی خوشبو سے مہکا ہوا باغ وہ

    کیوں نہیں بیچتے

    دھنک اوڑھ کر پھر رہی ہو مگر

    یہ تو پوچھو ذرا

    مأخذ:

    نئی گھٹائیں اتر رہی ہیں (Pg. 48)

    • مصنف: رفیعہ شبنم عابدی
      • ناشر: قاسمی پرنٹرس، ممبئی
      • سن اشاعت: 2010

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے