Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہندوستان

شاطرحکیمی

ہندوستان

شاطرحکیمی

MORE BYشاطرحکیمی

    مفلس یہاں نہیں ہیں کہ بیوہ یہاں نہیں

    ایسا کوئی نہیں ہے جو آفت نشان نہیں

    یہ بات مثل شمس عیاں ہے نہاں نہیں

    آزاد گر نہیں ہے تو ہندوستاں نہیں

    ذکر چمن زبان پر لایا نہ جائے گا

    اب قصۂ بہار سنایا نہ جائے گا

    محسوس کر رہا ہوں بتایا نہ جائے گا

    آزاد اگر نہیں ہے تو ہندوستاں نہیں

    ظلم و ستم سے کام لیا جا رہا ہے آج

    انصاف کو تباہ کیا جا رہا ہے آج

    ہر ملک کو فروغ دیا جا رہا ہے آج

    آزاد اگر نہیں ہے تو ہندوستاں نہیں

    یہ کہہ کے کس نے قلب دو عالم ہلا دیا

    شیطاں لرز اٹھا تو ملک مسکرا دیا

    خواب عدم سے کشتۂ غم کو جگا دیا

    آزاد اگر نہیں ہے تو ہندوستاں نہیں

    ہر چند آ رہا ہے زمانہ میں انقلاب

    لیکن زبان حال سے کہتا ہے آفتاب

    نسلی غلام دیکھ رہے ہیں ہنوز خواب

    آزاد اگر نہیں ہے تو ہندوستاں نہیں

    تختہ الٹ نہ جائے کہیں کائنات کا

    قلزم میں غرق ہو نہ سفینہ حیات کا

    دیتا نہیں جواب کوئی میری بات کا

    آزاد اگر نہیں ہے تو ہندوستاں نہیں

    صیاد کو جھنجھوڑ رہائی اسی میں ہے

    طوق غلامی توڑ رہائی اسی میں ہے

    رو رو کے کہنا چھوڑ رہائی اسی میں ہے

    آزاد اگر نہیں ہے تو ہندوستاں نہیں

    دنیا تلی ہوئی ہے بغاوت پہ آج کل

    کیا دیکھتا ہے تیغ اٹھا تیوری بدل

    میدان کارزار میں کہتا ہوا نکل

    آزاد اگر نہیں ہے تو ہندوستاں نہیں

    صحت دل و دماغ بقا اور زندگی

    ان نعمتوں سے دور رہے آہ آدمی

    اس پر یہ لطف ہے کہ نہیں یہ بھی آگہی

    آزاد اگر نہیں ہے تو ہندوستاں نہیں

    دنیا کا ہر نظام بدل جائے گا کبھی

    ہر ہر مریض ملک سنبھل جائے گا کبھی

    یہ کہتے کہتے دم بھی نکل جائے کبھی

    آزاد اگر نہیں ہے تو ہندوستاں نہیں

    انسان زندہ باد کے نعرے بلند کر

    دیر و حرم کے روز کے جھگڑوں سے در گزر

    اہل جفا کے سامنے کہتے ہوئے نہ ڈر

    آزاد اگر نہیں ہے تو ہندوستاں نہیں

    طوفان کا ندیم تباہی کا یار ہوں

    باغی ہوں اور دشمن صبر و قرار ہوں

    لیکن وطن کے حال پہ ماتم گسار ہوں

    آزاد اگر نہیں ہے تو ہندوستاں نہیں

    انسانیت کی دہر میں تذلیل کیوں نہ ہو

    سرمایہ دار لوٹ رہے ہیں غریب کو

    شاطرؔ اگر یقین نہ ہو آ کے دیکھ لو

    آزاد اگر نہیں ہے تو ہندوستاں نہیں

    مأخذ:

    Maut-o-Hayat (Pg. 78 (e) 81)

    • مصنف: شاطرحکیمی
      • اشاعت: 1938
      • ناشر: مکتبہ ابراہیمیہ، حیدرآباد
      • سن اشاعت: 1944

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے