Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہوا ہے دل کا تقاضا

نعیم صدیقی

ہوا ہے دل کا تقاضا

نعیم صدیقی

MORE BYنعیم صدیقی

    ہوا ہے دل کا تقاضا کہ ایک نعت کہوں

    میں اپنے زخم کے گلشن سے تازہ پھول چنوں

    پھر ان پہ شبنم اشک سحر گہی چھڑکوں

    پھر ان سے شعروں کی لڑیاں پرو کے نذر کروں

    میں ایک نعت کہوں سوچتا ہوں کیسے کہوں

    میں تیرہ صدیوں کی دوری پہ ہوں کھڑا حیراں

    یہ ایک ٹوٹا ہوا دل یہ دیدۂ گریاں

    یہ منفعل سے ارادے یہ مضمحل ایماں

    یہ اپنی نسبت عالی یہ قسمت واژوں

    میں ایک نعت کہوں سوچتا ہوں کیسے کہوں

    یہ تیرے عشق کے دعوے یہ جذبۂ بیمار

    یہ اپنی گرمئ گفتار دستیٔ کردار

    رواں زبانوں پہ اشعار کھو گئی تلوار

    حسین لفظوں کا انبار اڑ گیا مضموں

    میں ایک نعت کہوں سوچتا ہوں کیسے کہوں

    پہن کے تاج بھی غیروں کے ہم غلام رہے

    فلک پہ اڑ کے بھی شاہین اسیر دام رہے

    بنے تھے ساقی مگر پھر شکستہ جام رہے

    نہ کارساز خرد ہے نہ حشر خیز جنوں

    میں ایک نعت کہوں سوچتا ہوں کیسے کہوں

    یہاں کہاں سے مجھے رفعت خیال ملے

    کہاں سے شعر کو اخلاص کا جمال ملے

    کہاں سے قال کو گم گشتہ رنگ حال ملے

    حضور ایک ہی مصرع یہ ہو سکا موزوں

    میں ایک نعت کہوں سوچتا ہوں کیسے کہوں

    مأخذ:

    پاکستانی ادب (Pg. 72)

      • ناشر: اکیڈمی ادبیات پاکستان، اسلام آباد
      • سن اشاعت: 2009

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے