Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

حصول کل اور ایک منظر

ظہیر صدیقی

حصول کل اور ایک منظر

ظہیر صدیقی

MORE BYظہیر صدیقی

    وہ سال خوردہ چٹانیں

    جو آسماں کو چھوتے ہوئے

    بگولوں کی زد میں ثابت رہی ہیں

    اب ریگ زار میں منتقل ہوئی ہیں

    ہوا کے نازک خفیف جھونکے پہ مشتعل ہیں

    اڑی جو گرد تا قدم بھی

    تو ابر بن کے فلک پہ چھائی

    مگر جو سورج نے آنکھ مل کے اسے کریدا

    تو خاک ہو کر وہیں گری ہے

    ہوا کے رفتار کب رکی ہے

    بہاؤ دریا کا مستقل ہے

    خفیف خنکی ہے سلب ہے شب میں

    زمیں محور پہ گھومتی ہے

    ابھی بھی رحم زمین میں

    ٹھوس اور سیال دولتوں کی

    کمی نہیں ہے

    ہر ایک شے ہے

    ہر ایک شے ہے

    وہ وقت لیکن

    وہ وقت پھیلا ہوا تھا

    کہساروں آبشاروں

    سلگتے صحراؤں

    گہرے پھیلے سمندروں میں

    اب اونچی عمارتوں

    قہوہ خانوں باروں

    پھسلتی کاروں چمکتی سڑکوں

    گھڑی کے محدود ہندسوں میں

    سمٹ گیا ہے

    وہ جس کی انگلی سے چاند شق ہو

    وہ جس کے زخمی دہن سے

    دشمن کی فوج پر

    رحمتوں کی ٹھنڈی پھوار برسے

    وہ جس کی مٹھی میں

    وہ جہاں کی تمام دولت

    تمام ثروت سمٹ گئی ہو

    وہ اپنے خالی شکم میں پتھر کا بوجھ باندھے

    کہاں ہیں اس کے غلام

    آخر کہاں ہیں اس کے

    وہ نصف باقی بھی مل چکا تھا

    یہ نصف حاصل بھی چھن چکا ہے

    حصول کل سہل ہی تھا لیکن

    وہ ایک منظر

    پھسلتی کاروں چمکتی سڑکوں کی ہاؤ ہو میں

    وہ ایک منظر

    غلام ناقہ نشین ہو اور

    نکیل آقا کے ہاتھ میں ہو

    کہاں سے آئے

    مأخذ:

    Roshan waraq waraq (Pg. 75)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے