عید پر شعر لکھنے کی فرمائش کے جواب میں
دلچسپ معلومات
حصہ سوم سے 1908—( بانگ درا)
يہ شالامار ميں اک برگ زرد کہتا تھا
گيا وہ موسم گل جس کا رازدار ہوں ميں
نہ پائمال کريں مجھ کو زائران چمن
انھي کي شاخ نشيمن کي يادگار ہوں ميں
ذرا سے پتے نے بيتاب کر ديا دل کو
چمن ميں آکے سراپا غم بہار ہوں ميں
خزاں ميں مجھ کو رلاتي ہے ياد فصل بہار
خوشي ہو عيد کي کيونکر کہ سوگوار ہوں ميں
اجاڑ ہو گئے عہد کہن کے ميخانے
گزشتہ بادہ پرستوں کي يادگار ہوں ميں
پيام عيش ، مسرت ہميں سناتا ہے
ہلال عيد ہماري ہنسي اڑاتا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.