Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اک نظم

دعا علی

اک نظم

دعا علی

MORE BYدعا علی

    میں نے اس سے کل یہ کہا

    تم انگلش کے ٹیچر ہو

    انگلش خوب پڑھاتے ہو

    کیٹس کی نظم سناتے ہو

    شیکسپئیر بھی پڑھاتے ہو

    تم نے کبھی یہ سوچا ہے

    دل میں اترتے لہجے میں

    تم تشریح جو کرتے ہو

    کتنا دھیان میں دیتی ہوں

    کیٹس کے بارے کہتے ہو

    کتنے دل کش لمحوں میں

    اس نے نظمیں کیں تخلیق

    کیا ہی کمال تھا شاعر

    تم جو حوالہ دیتے ہو

    ٹائٹینک کا ویلیمؔ کا

    لانگ فیلو ہینری کی اور

    کبھی جو قاضی عیسیٰ کی

    نظمیں مجھے سناتے ہو

    ان سب کا مطلب کیا ہے

    ہنس کر وہ یہ کہنے لگا

    کیوں ہوتی ہو تم بے زار

    کیا میری باتیں تم کو

    بور ہمیشہ کرتی ہیں

    کبھی تو پڑھ کر دیکھو تم

    ان کی سندر نظموں کو

    پھر یہ نظمیں قاری پر

    ایک جہان معانی کا

    جیسے وا کر دیتی ہیں

    تم بھی کرو گی پھر محسوس

    پیار بھرے لمحوں کو دعاؔ

    میں نے جواباً اس سے کہا

    سنو سنو تم میری بات

    پیار کی سندر باتوں میں

    قصے اور کہانی میں

    دل سارے آ جاتے ہیں

    گزرے ہوئے لمحے سارے

    لوٹ کے پھر نہیں آتے ہیں

    پھر مجھ سے وہ کہنے لگا

    ایک الگ ہی منظر ہے

    ان کی نظموں کے اندر

    رنگ برنگی اک دنیا

    ہے ان نظموں میں آباد

    میں نے کہا اس سے لیکن

    ان کی نظموں سے میرا

    کیا لینا کیا دینا ہے

    میرے لیے تم سب کچھ ہو

    ان کے قصے رہنے دو

    مت ہی سناؤ تم مجھ کو

    تم خود بھی اک شاعر ہو

    میرے بارے میں تم نے

    کوئی نظم لکھی ہے کیا

    کہنے لگا یہ سن کر وہ

    ہاں لکھی تو ہے اک نظم

    میں نے تمہارے بارے میں

    جس میں تمہاری آنکھوں کا

    اک خوش رنگ حوالہ ہے

    جس میں تمہارے اور میرے

    پیار کی مدھر کہانی ہے

    میں نے کہا میرے شاعر

    تم بس اتنا بتلاؤ

    لمحے تم سے کیا کہتے

    کیا کیا باتیں کرتے ہیں

    ہنس کر وہ یہ کہنے لگا

    میں باتوں کے دھاگوں سے

    لمحے مقید کرتا ہوں

    دامن دل بھر لیتا ہوں

    تم سے محبت کرنا تو انہی کو پڑھ کر سیکھا ہے

    تیرے کومل ہاتھوں کو

    دھیرے سے چھو لیتا ہوں

    تیرے لمس کی کوملتا

    سوئے خواب جگاتی ہے

    بے خود ہو کر میں تجھ کو

    بانہوں میں بھر لیتا ہوں

    پیار تجھے کر لیتا ہوں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے