Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

امروز

MORE BYم حسن لطیفی

    گلہ ہے کم نگہی کو میں کامگار نہیں

    ہنوز ندرت کردار آشکار نہیں

    مرا وہ سوز ہے نا محرموں میں بے تعبیر

    مہ و ستارہ کو جس کے لیے قرار نہیں

    مرا سکوت جواب آئنہ ہے ان کے لیے

    وہ جن کی رائے میں دیوانہ ہونہار نہیں

    نہیں ہے کوئی درخشندہ برق جس کی مثال

    مشابہ جس کے کوئی گہر آبدار نہیں

    سزائے خویش ہے خود سطح چشم ظاہر میں

    جسے معانی شاعر پہ اعتبار نہیں

    سبب ہیں اور بھی لیکن بجز دو حرف جواب

    ادائے ذیل سے مقصود زینہار نہیں

    تمہیں کہو ہے مرا کون سا کرم فرما

    کہ جس کی خاطر برگشتہ میں غبار نہیں

    ہو شاد کامئ گلگشت ظرف شاعر کیا

    مصاف شہر چراگاہ و چشمہ ساز نہیں

    شگفت طبع کے سامان و ساز ہیں ناپید

    صبا نہیں چمنستاں نہیں بہار نہیں

    مشام نغمہ ہے آزردہ چہچہے خاموش

    نوائے غنچہ نہیں نکہت ہزار نہیں

    نہیں بط مے ساقی نہ بربط مطرب

    بساط گل نہیں آغوش گلعذار نہیں

    محیط غربت بالیں ہے خانماں سوزی

    کوئی حبیب نہیں کوئی غم گسار نہیں

    مرے کمال کی ضامن ہے خود یہ قسمت غم

    خوشا میں خستۂ غم تو ہوں سوگوار نہیں

    مأخذ:

    Latifiyat(Part-003) (Pg. 64)

    • مصنف: م حسن لطیفی
      • اشاعت: 1989
      • ناشر: ماورا بکس، لاہور
      • سن اشاعت: 1989

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے