Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

انتساب

فیض احمد فیض

انتساب

فیض احمد فیض

MORE BYفیض احمد فیض

    آج کے نام

    اور

    آج کے غم کے نام

    آج کا غم کہ ہے زندگی کے بھرے گلستاں سے خفا

    زرد پتوں کا بن

    زرد پتوں کا بن جو مرا دیس ہے

    درد کی انجمن جو مرا دیس ہے

    کلرکوں کی افسردہ جانوں کے نام

    کرم خوردہ دلوں اور زبانوں کے نام

    پوسٹ مینوں کے نام

    تانگے والوں کا نام

    ریل بانوں کے نام

    کارخانوں کے بھوکے جیالوں کے نام

    بادشاہ جہاں والئ ماسوا، نائب اللہ فی الارض

    دہقاں کے نام

    جس کے ڈھوروں کو ظالم ہنکا لے گئے

    جس کی بیٹی کو ڈاکو اٹھا لے گئے

    ہاتھ بھر کھیت سے ایک انگشت پٹوار نے کاٹ لی ہے

    دوسری مالیے کے بہانے سے سرکار نے کاٹ لی ہے

    جس کی پگ زور والوں کے پاؤں تلے

    دھجیاں ہو گئی ہے

    ان دکھی ماؤں کے نام

    رات میں جن کے بچے بلکتے ہیں اور

    نیند کی مار کھائے ہوئے بازوؤں میں سنبھلتے نہیں

    دکھ بتاتے نہیں

    منتوں زاریوں سے بہلتے نہیں

    ان حسیناؤں کے نام

    جن کی آنکھوں کے گل

    چلمنوں اور دریچوں کی بیلوں پہ بیکار کھل کھل کے

    مرجھا گئے ہیں

    ان بیاہتاؤں کے نام

    جن کے بدن

    بے محبت ریاکار سیجوں پہ سج سج کے اکتا گئے ہیں

    بیواؤں کے نام

    کٹٹریوں اور گلیوں محلوں کے نام

    جن کی ناپاک خاشاک سے چاند راتوں

    کو آ آ کے کرتا ہے اکثر وضو

    جن کے سایوں میں کرتی ہے آہ و بکا

    آنچلوں کی حنا

    چوڑیوں کی کھنک

    کاکلوں کی مہک

    آرزومند سینوں کی اپنے پسینے میں جلنے کی بو

    پڑھنے والوں کے نام

    وہ جو اصحاب طبل و علم

    کے دروں پر کتاب اور قلم

    کا تقاضا لیے ہاتھ پھیلائے

    وہ معصوم جو بھولے پن میں

    وہاں اپنے ننھے چراغوں میں لو کی لگن

    لے کے پہنچے جہاں

    بٹ رہے تھے گھٹا ٹوپ بے انت راتوں کے سائے

    ان اسیروں کے نام

    جن کے سینوں میں فردا کے شب تاب گوہر

    جیل خانوں کی شوریدہ راتوں کی صرصر میں

    جل جل کے انجم نما ہوگئے ہیں

    آنے والے دنوں کے سفیروں کے نام

    وہ جو خوشبوئے گل کی طرح

    اپنے پیغام پر خود فدا ہوگئے ہیں

    ویڈیو
    This video is playing from YouTube

    Videos
    This video is playing from YouTube

    نیرہ نور

    نیرہ نور

    نصیرا لد ین  شاہ

    نصیرا لد ین شاہ

    فیض احمد فیض

    فیض احمد فیض

    نامعلوم

    نامعلوم

    مأخذ:

    Nuskha Hai Wafa (Pg. 393)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے