Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

انتظار

پرویز شاہدی

انتظار

پرویز شاہدی

MORE BYپرویز شاہدی

    قابل دید ہے مشاطگئ فصل بہار

    زلف سنبل میں نیا حسن نظر آتا ہے

    سرخئ چہرۂ گل سے ہے شفق زار چمن

    رنگ شبنم کا بھی کچھ سرخ ہوا جاتا ہے

    دیکھ کر سرخئ رخسار گلستاں گلچیں

    اپنے دستور میں ترمیم کیے جاتا ہے

    متنبہ بھی کیے جاتا ہے ہر پتے کو

    نام بھی فصل بہاراں کا لیے جاتا ہے

    زیر ترتیب ہے آئین چمن آرائی

    یہ حقیقت ہے کہ تکمیل ابھی باقی ہے

    پتے پتے پہ ابھی ثبت نہیں نقش بہار

    یعنی اجمال کی تفصیل ابھی باقی ہے

    باغبانی ابھی لذت کش گل چینی ہے

    دیکھ کر دست ہوس پھول لرز جاتے ہیں

    اتنے صیاد ہیں صف بستہ کہ مرغان چمن

    آشیانوں سے نکلتے ہوئے گھبراتے ہیں

    گل فروشی ہے ابھی فصل بہاراں کی مشیر

    لالہ و گل کا تبسم ہے ہراساں اب تک

    لڑکھڑاتی ہوئی چلتی ہے گلستاں میں نسیم

    پھول کھلتے ہیں تو ہوتے ہیں پشیماں اب تک

    یہی تاریخ چمن ہے یہی تاریخ بہار

    پہلے دو چار ہی پھولوں پہ نکھار آتا ہے

    آنکھیں ملتا ہوا پھر نیند سے اٹھتا ہے شباب

    پتے پتے میں نظر روئے نگار آتا ہے

    لے کے پھر گود میں غنچوں کو یہ کہتی ہے صبا

    میں تمہاری ہوں کہ گلچیں کی تمہیں غور کرو

    دور تکمیل بہار آئے گا آئے گا ضرور

    انتظار اور کرو اور کرو اور کرو

    مأخذ:

    Hindustani Adab Ke Memar : Parvez Shahidi (Pg. 72)

    • مصنف: Aleemullah Hali
      • اشاعت: 2000
      • ناشر: Sahitya Academy
      • سن اشاعت: 2000

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے