aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ارتقا

میراجی

ارتقا

میراجی

MORE BYمیراجی

    قدم قدم پر جنازے رکھے ہوئے ہیں ان کو اٹھاؤ جاؤ

    یہ دیکھتے کیا ہو کام میرا نہیں تمہارا یہ کام ہے آج اور کل کا

    تم آج میں محو ہو کے شاید یہ سوچتے ہو

    نہ بیتا کل اور نہ آنے والا تمہارا کل ہے

    مگر یوں ہی سوچ میں جو ڈوبے تو کچھ نہ ہوگا

    جنازے رکھے ہوئے ہیں ان کو اٹھاؤ جاؤ

    چلو جنازوں کو اب اٹھاؤ

    یہ بہتے آنسو بہیں گے کب تک اٹھو اور اب ان کو پونچھ ڈالو

    یہ راستا کب ہے اک لحد ہے

    لحد کے اندر تو اک جنازہ ہی بار پائے گا یہ بھی سوچو

    تو کیا مشیت کے فیصلے سے ہٹے ہٹے رینگتے رہوگے

    جنازے رکھے ہوئے ہیں ان کو اٹھاؤ جاؤ

    لحد کھلی ہے

    لحد ہے ایسے کہ جیسے بھوکے کا لالچی کا منہ کھلا ہوا ہو

    مگر کوئی تازہ اور تازہ نہ ہو میسر تو باسی لقمہ بھی اس کے

    اندر نہ جانے پائے

    کھلا دہن یوں کھلا رہے جیسے اک خلا ہو

    اٹھاؤ جلدی اٹھاؤ آنکھوں کے سامنے کچھ جنازے رکھے

    ہوئے ہیں ان کو اٹھاؤ جاؤ

    لحد میں ان کو ابد کی اک گہری نیند میں غرق کر کے آؤ

    اگر یہ مردے لحد کے اندر گئے تو شاید

    تمہاری مردہ حیات بھی آج جاگ اٹھے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے