Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اس بات کا دیکھو دھیان رہے

رابعہ برنی

اس بات کا دیکھو دھیان رہے

رابعہ برنی

MORE BYرابعہ برنی

    تم اکثر کہتے رہتے ہو

    پھولوں کا کیا ہے

    کچھ دیر میں مرجھا جاتے ہیں

    اور یہ راتیں چاندی سی

    دو دن کی کہانی ہے ان کی

    لمحوں میں بکھر کر رہ جاتی ہے

    موتی کی طرح شبنم کی لڑی

    میں اکثر سوچا کرتی ہوں

    کیا موسم گل ہی سب کچھ ہے

    اور خواب بہاراں کچھ بھی نہیں

    بلور سے ترشی مورت سے الگ

    کیا عکس نگاراں کچھ بھی نہیں

    مٹھی میں جو آ جائے دولت ہے

    اور شوق ترا واں کچھ بھی نہیں

    مہتاب کی رنگت دیکھی ہے

    تاروں کی سجاوٹ دیکھی ہے

    اور قوس قزح کی رنگینی

    امبر کی جبیں پر دیکھی ہے

    نظروں کا فقط دھوکا ہی سہی

    لیکن اچھا لگتا ہے

    تم اپنے خیالوں کے بادل سے

    انوار سحر کو باطل ٹھہراؤ

    اندیشوں کے تانے بانے سے

    خوشبو کو شکنجوں میں کس دو

    تاروں کی قبائے زر دھندلا دو

    مہتاب کی کھیتی پامال کرو

    کس طرح بسر ہوں شام و سحر

    تاریک ہے شب مشکل ہے سفر

    منزل کی نہیں راہی کو خبر

    من میرا ویران سہی برباد سہی

    ہے اس سے جھلمل راہ گزر

    خوشبو کے ڈگر چاندی کے نگر

    گیتوں کے شجر تاروں کے ثمر

    پلکوں پہ چراغاں کا منظر

    تم آہ بھرو بھی تو دھیرے سے

    ایسا نہ ہو سب کچھ بجھ جائے

    اس بات کا دیکھو دھیان رہے

    مأخذ:

    پرواز شوق (Pg. 82)

    • مصنف: رابعہ برنی
      • ناشر: حسن پبلشرز اینڈ بک پروموٹرس، حیدرآباد
      • سن اشاعت: 1985

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے