Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اس سے زیادہ کچھ نہیں

احمد ہمیش

اس سے زیادہ کچھ نہیں

احمد ہمیش

MORE BYاحمد ہمیش

    میں نہیں جانتا کہ یہاں سے کسی نے مجھ سے کچھ کہا

    یا وہاں سے کسی نے تم سے کچھ کہا

    یا کسی نے کچھ بھی نہیں کہا

    تو بنا کچھ کہے ہوئے ہی کچھ سن لیا ہوگا

    نیند میں چلتے ہوئے آدمی کے لئے

    ہموار راہ بھی کھائی بن جاتی ہے

    اور کہیں بھی گرنے کے لئے

    گرنے والے کو بھی کچھ بتایا نہیں جاتا

    اور اگر گرانے والا خدا کے دل میں بیٹھا ہو

    تو گرنے والے کو

    محض یہ بتانے کے لئے کہ چلو اٹھو

    تمہیں گرایا جانے والا ہے

    تو کیا وہ اسے دیکھ سکتا ہے

    سو کیوں نہ بات وہیں سے شروع کی جائے

    جہاں سے آدمی کی ذات نے ہی

    آدمی کی ذات سے کہا

    کہ اگر سات سمندروں سے بھی بڑھ کر

    تمہارے آنسو اور تمہارے غم ہوں گے

    تو چلو مل کے بانٹ لیں گے

    اور تمہیں اتنا ہنسائیں

    کہ جیون بھر کبھی رونے کے لئے

    ایک آنسو بھی نہیں ملے گا

    مگر وہ یہ نہیں جانتی ہوگی

    کہ کبھی نیند کو نیند آ جاتی ہے

    بالکل ویسے ہی

    جیسے موت کو بھی موت آتی ہے

    کوئی سویا ہوا پیڑ بھی

    کسی سوئے ہوئے پیڑ میں سو جاتا ہے

    اور یہی وہ سمے ہوتا ہے

    جب زندگی کے تمام کام

    بہت خوب کرتے ہوئے

    آدمی کی نظر کے سامنے بھی

    تاریک دیوار آ جاتی ہے

    سو یہاں تک پہنچ کے معلوم ہوا

    کہ کچھ بھی تو نہیں تھا

    کہ اگر کچھ ہوتا بھی

    تو اس کے ہونے سے پہلے

    بہت کچھ ہو چکا ہوتا

    کوئی کسی کے لئے کبھی نہیں جاگا

    کوئی کسی کے لئے کبھی نہیں رویا

    کوئی کسی کے لئے کبھی نہیں جلا

    کوئی کسی کے لئے کبھی نہیں بجھا

    کسی بہت بڑے جھوٹ سے ملے ہوئے

    کسی بہت بڑے سچ میں

    نہ کوئی جھوٹ ملتا ہے نہ کوئی سچ

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے