Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

عشق

MORE BYکنول ملک

    میں تری کھوج میں

    صحرا صحرا بھٹکتی رہی مدتوں

    ننگے پاؤں میں پھوٹے ہوئے آبلے جب سسکنے لگے

    ہونٹ پانی کی خاطر بلکنے لگے

    خشک ہونٹوں پہ اپنی زباں پھیرتے

    آسماں کی طرف آنکھ دوڑائی تو

    آنکھ سے چند آنسو ٹپک کر میرے

    کان کو ڈھانکتے میرے بالوں کی سوکھی لٹوں کو بھگوتے ہوئے کان میں جا گرے

    چیختے چیختے جب گلا پھاڑتے

    میری آواز بھی بیٹھ جانے لگی

    تجھ کو آواز دے کر پکارا بہت

    میری اپنی صدا کچھ پہاڑوں سے ٹکرا کے اپنے ہی کانوں میں لوٹ آئی تو

    پھر مجھے یوں لگا

    میری ہر اک صدا اب ترے کان کو چیرنے سے تو قاصر رہے گی سدا

    مجھ کو تو نہ ملا

    گرد آلود بکھرے ہوئے بال آنچل سے ڈھانپے ہوئے

    میں خدا کے جو سجدے میں پھر گر پڑی

    چیختی ہی رہی

    چیختی ہی رہی

    چیختی ہی رہی

    مجھ کو تو تو ملا ہی نہیں ہاں مگر

    پھر کچھ ایسا ہوا

    میرے اشکوں نے صحرا کی تپتی ہوئی ریت کی پیاس کو جب بجھایا تو پھر اس سمے

    ایک جھونکا سا چنچل سی خوشبو لیے میرے اطراف میں کھل گیا

    تو ملا کہ نہیں پر خدا مل گیا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے