Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اتفاق

MORE BYبنے میاں جوہر

    اک بوڑھے کے چار تھے بیٹے

    آپس میں تھے لڑتے جھگڑتے

    سخت ہوا بیمار وہ بوڑھا

    بیٹوں کو تب پاس بلایا

    اپنے ہر بیٹے سے بولا

    اک اک لکڑی تو لے آنا

    اک اک لکڑی چاروں لائے

    بولا تب بوڑھا یوں ان سے

    اپنا اپنا زور لگاؤ

    چاروں کو اب توڑ دکھاؤ

    چاروں ہی نے زور لگایا

    کوئی نہ ان کو توڑنے پایا

    تب لڑکوں سے بولا بوڑھا

    اچھا اب کھولو یہ گٹھا

    اک اک لکڑی لے کر توڑو

    ایک کو بھی ان میں سے نہ چھوڑو

    ہر لڑکے نے ہر لکڑی کے

    کر دیے فوراً ٹکڑے ٹکڑے

    تب بوڑھے نے کہا اے لڑکو

    اس کا سبب معلوم ہے تم کو

    پہلے نہ ٹوٹیں اب کیوں ٹوٹیں

    ایسی ٹوٹیں جڑ نہیں سکتیں

    پہلے تو وہ سب تھیں اکٹھا

    الگ ہوئیں تو یہ دکھ پایا

    یوں ہی رہو تم سب بھی اکٹھا

    تم کو نہ کوئی توڑ سکے گا

    اور جو ہوئے اک اک سے جدا تم

    رہنے لگے آپس میں خفا تم

    بربادی آساں ہے تمہاری

    مانو دیکھو بات ہماری

    یہی تو جوہرؔ بھی کہتا ہے

    لڑنا جھگڑنا بری بلا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے