Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اضافی ضرورتوں کے لیے ایک نظم

انور سین رائے

اضافی ضرورتوں کے لیے ایک نظم

انور سین رائے

MORE BYانور سین رائے

    ہر آدمی کی قسمت میں

    ایک نہ ایک سزا ہوتی ہے

    میرے لیے ہر بار

    تم سے دور رہنے کی سزا منتخب کی جائے گی

    نا انصافی کے پیش نظر

    سزا کا کام کسی منصف پر نہیں چھوڑا جائے گا

    لیکن اس کے باوجود

    وہ توہین کا وہ نوٹس نہیں جاری کر سکیں گے

    جس میں وہی ہوں گے مدعی

    وہی ہوں گے منصف

    ہماری شہریت کو خام کر دیا گیا ہے

    اچھا ہوا کہ ہمارے دلوں کو

    آبگینے تراشنے والوں پر نہیں چھوڑا گیا

    ایک آوارہ منش نے

    مجھے چاک چلانا

    اور مٹی میں دل رکھنا سکھایا

    میں ہر رات اپنے دل کو

    مٹی میں ملاتا اور نئی نئی طرح گوندھتا ہوں

    ہر صبح اس ملک کے لیے

    ایک نیا خواب ڈھالتا ہوں

    جس کے لیے جغرافیے کی تاریخ میں

    کوئی جگہ نہیں ہوگی

    ابھی آسمانوں پر رہنے والوں کو

    میرے جرائم کا علم نہیں ہوا

    ورنہ وہ میرے سر پر

    ایک آدھ آسمان ضرور گرا دیتے

    احتیاطاً

    میں نے

    تمہیں ان ساری باتوں

    اور اپنے خوابوں سے دور رکھا ہے

    اسی لیے اب تک

    کسی مصور یا مجسمہ ساز نے

    تمہیں کوئی شکل نہیں دی

    میں نے تمہیں ان خیالوں سے بھی دور رکھا ہے

    جن تک کوئی شاعر رسائی حاصل کر سکے

    یہاں تک کہ

    میں نے تمہیں اپنی رسائی سے بھی دور رکھا ہے

    تاکہ تمہارے وہ لباس آلودہ نہ ہوں

    جنہیں پہن کر

    تم آئینے کے سامنے نہیں جاتی ہوگی

    جنہیں پہن کر

    تم باغ کی سیر

    اور بازار جانا بھی موقوف کر دیتی ہوگی

    میں نے

    اپنے لیے سزا تجویز کرنے کا اختیار

    کسی کو نہیں دیا

    تمہیں بھی نہیں

    ورنہ تم میرے لیے قربت تجویز کر سکتی تھیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے