جاؤ اب روتے رہو
تم نہیں جانتے
اس دھند کا قصہ کیا ہے
دھند جس میں کئی زنجیریں ہیں
ایک زنجیر
کسی پھول کسی شبد
کسی طائر کی
ایک زنجیر کسی رنگ کسی برق
کسی پانی کی
زلف و رخسار
لب و چشم کی پیشانی کی
تم نہیں جانتے
اس دھند کا زنجیروں سے رشتہ کیا ہے
یہ فسوں کار تماشا کیا ہے!
تم نے بس دھند کے اس پار سے
تیروں کے نشانے باندھے
اور ادھر میں نے تمہارے لیے
جھنکار میں دل رکھ دیا
کڑیوں میں زمانے باندھے
جاؤ اب روتے رہو
وقت کے محبس میں
خود اپنے ہی گلے سے لگ کر
تم مرے سینۂ صد رنگ کے
حق دار نہیں
اب تمہارے مرے مابین
کسی دید کا
نادید کا اسرار نہیں!!
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.