جبر حیات
یہ چاہتا ہوں کہ کچھ دیر کے لیے ہمدم
تجھے بھی دل سے بھلاؤں میں خود کو بھی بھولوں
اڑوں لگا کے تخیل کے پر زمینوں سے
کمند پھینکوں فلک پر ستاروں کو چھو لوں
مچاؤں دھومیں کبھی کہکشاں میں اور کبھی
دھنک کو گود میں لے کر گھٹاؤں میں جھولوں
بلند ہو کے بہار و خزاں کے عالم سے
ریاض انجم و مہتاب میں پھلوں پھولوں
مگر اڑان کی قیمت کہاں سے دوں گا میں
بلندیوں سے گروں گا تو کیا کروں گا میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.