Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جگہ

MORE BYذیشان ساحل

    انہوں نے صبح اور شام کے اخبار اٹھائے

    اور ردی والے کو دے دیئے

    ہمارے گھر میں

    کوڑے کرکٹ کی جگہ نہیں

    انہوں نے کتاب اٹھائی

    اور گلی میں پھینک دی

    ہماری الماری میں

    بے کار الفاظ کے لیے

    کوئی جگہ نہیں

    انہوں نے سادہ کاغذ اٹھائے

    اور اپنا منہ پونچھنے لگے

    اپنے بچوں کے لیے جہاز بنانے لگے

    کاغذ اسی کام آتا ہے

    انہوں نے کہا

    اور ہر طرف جہاز اڑانے لگے

    پھر ہمیں اور کاغذ اور لفظ کو

    اپنے اتنے قریب دیکھ کر

    انہوں نے ہمیں اٹھایا

    اور گھر سے باہر

    سڑک پر کھڑا کر دیا

    ہم نے انہیں دیکھا

    اور دیکھتے ہی اپنی آنکھیں بند کر لیں

    ان کے لیے ہمارے دل میں

    کوئی جگہ نہیں تھی

    مأخذ :
    • کتاب : saarii nazmen (Pg. 438)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے