میں اپنے ہونٹھ اس کے بالوں پر رکھ دیتا ہوں
وہ خاموش رہتی ہے
وہ خاموشی سے مجھے دیکھتی ہے
وہ مجھے ایسے دیکھتی ہے جیسے ایک عورت سمندر کو دیکھتی ہے
بہت قریب اور لا تعلق
پلٹتی ہوئی موج اس کے تلووں سے ریت بہا لاتی ہے
وہ اپنے پنجے گاڑ دیتی ہے
وہ ایک شيرنی ہے جو پانی کو دیکھتے رہنا چاہتی ہے
اس کا عکس ٹوٹ پھوٹ جاتا ہے
وہ دیکھتی ہے کہیں بہت نیچے
فرن کا ہلتا ہوا پودا
مونگے کی چٹان اور ایک جل پری
- کتاب : مٹی کی سندرتا دیکھو (Pg. 131)
- Author : ثروت حسین
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2018)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.