Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جل پری

ثروت حسین

جل پری

ثروت حسین

MORE BYثروت حسین

    میں اپنے ہونٹھ اس کے بالوں پر رکھ دیتا ہوں

    وہ خاموش رہتی ہے

    وہ خاموشی سے مجھے دیکھتی ہے

    وہ مجھے ایسے دیکھتی ہے جیسے ایک عورت سمندر کو دیکھتی ہے

    بہت قریب اور لا تعلق

    پلٹتی ہوئی موج اس کے تلووں سے ریت بہا لاتی ہے

    وہ اپنے پنجے گاڑ دیتی ہے

    وہ ایک شيرنی ہے جو پانی کو دیکھتے رہنا چاہتی ہے

    اس کا عکس ٹوٹ پھوٹ جاتا ہے

    وہ دیکھتی ہے کہیں بہت نیچے

    فرن کا ہلتا ہوا پودا

    مونگے کی چٹان اور ایک جل پری

    مأخذ :
    • کتاب : مٹی کی سندرتا دیکھو (Pg. 131)
    • Author : ثروت حسین
    • مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2018)
    • اشاعت : First

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے