جلوۂ پردہ دار
کس نے کہا کہ جائیے کس نے کہا کہ آئیے
کس نے کہا کہ دل سے پینگ شام و سحر بڑھائیے
کس نے کہا متاع ناز نذر نیاز کیجئے
کس نے کہا حقیقتیں رہن مجاز کیجئے
آپ نے فتنۂ جنوں آپ سے آپ اٹھا دیا
ہاتھ میں لے کے مشت خاک آپ نے دل بنا دیا
آپ نے دل کو غم دیا غم کو دوام دے دیا
جام میں ڈھال دی شراب دور میں جام دے دیا
عالم کائنات میں آپ نے مستیاں بھریں
جلووں سے وادیاں بھریں نغموں سے بستیاں بھریں
آنکھ کھلی تو آنکھ میں رنگ بہار بھر دیا
شیشۂ پاک و صاف میں لے کے غبار بھر دیا
ذوق نظر اسیر سنگ ہو کے جو در بدر گیا
آپ گئے کشاں کشاں عشق جدھر جدھر گیا
خوب ہوئے نظر نظر کوچۂ اعتبار میں
کتنے ہیں چاک دیکھیے جلوۂ پردہ دار میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.