Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جنگل کا راجہ

مرتضیٰ ساحل تسلیمی

جنگل کا راجہ

مرتضیٰ ساحل تسلیمی

MORE BYمرتضیٰ ساحل تسلیمی

    کئی دنوں سے بھوکا پیاسا

    بیٹھا تھا جنگل کا راجا

    سوچ رہا تھا کیا کھاؤں گا

    اب تو بھوکا مر جاؤں گا

    بچو تب خرگوش کا بچہ

    گھاس پہ اس نے کھیلتے دیکھا

    ہمت کرکے اس پر جھپٹا

    اور جوں ہی بچے کو پکڑا

    بارہ سنگھا دیکھا اس نے

    دل میں اپنے سوچا اس نے

    یہ تو ہے اک ننھا بچہ

    پیٹ بھی اس سے نہیں بھرے گا

    لاؤ بارہ سنگھا پکڑوں

    کئی دنوں تک کھا سکتا ہوں

    شیر نے جھٹ خرگوش کو چھوڑا

    اور بارہ سنگھے پر دوڑا

    شیر کو اپنی جانب آتا

    بارہ سنگھے نے جب دیکھا

    اپنی جان بچا کر بھاگا

    ہاتھ نہ آیا بارہ سنگھا

    بھاگ گیا خرگوش بھی بل میں

    کہتا ہوگا اپنے دل میں

    جان بچی سو لاکھوں پائے

    بدھو اپنے گھر کو آئے

    لالچ میں خرگوش بھی کھویا

    شیر بہت پچھتایا رویا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے