جھوٹ
اپنے سارے سوالوں کو
تم یکجا کر لو پھر سے پڑھ لو
مجھے یقیں ہے
میرا چہرہ سارے حل تمہیں دے دے گا
مجھے خبر ہے
مرے یقیں کو اپنے یقیں میں
رد کر دو گی
سچ کر لو گی
تم بھی سچ ہو
میں بھی سچ ہوں سولی سونپا
گلیوں چکھا دھول چڑھایا
آخر کب تک
اپنے یقیں کو میرے یقیں میں اوڑھنا سیکھو
ورنہ
تم پر سچ ہر لمحے ہنستا رہے گا
میری صورت
ڈستا رہے گا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.