Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جینا تو اسی کو کہتے ہیں

سلطانہ مہر

جینا تو اسی کو کہتے ہیں

سلطانہ مہر

MORE BYسلطانہ مہر

    شام سہانی سرمئی بادل

    وادی میں اتر کر سرگوشی کرتے ہیں

    تیز ہوائیں پھولوں پتوں کا منہ شوخی سے چوم رہی ہیں

    دھرتی کا ذرہ ذرہ دمک رہا ہے

    کس کو آنا ہے کون آئے گا

    تم نے اپنی سانسوں کے دھاگے جس سے باندھ رکھے ہیں

    وہ تو نہیں آئے گا

    وہ خود سر ہے اس کی انا اس کے قدموں کی زنجیر بنی ہے

    کتنے آنسو اور بہاؤ گی

    تم کچھ بھی کر لو سب لا حاصل

    کیونکہ تم ماں ہو

    اپنے بیٹے کی خوشیوں کی خاطر خود کو خوش کرنے کی خاطر

    اپنی انا کے پرچم کو اس کے قدموں میں لا ڈالو

    اپنی ممتا کی ٹھنڈک کے لئے

    اپنے بیٹے کی جانب سے اپنے آپ سے کہہ دو

    ماں تم کہہ دو تو قدموں میں تمہارے گر جاؤں

    ہاں پگلی ایسے بھی جیتے ہیں

    جینا تو اسی کو کہتے ہیں

    مأخذ:

    حرف معتبر (Pg. 120)

    • مصنف: سلطانہ مہر
      • ناشر: مہر بک فاؤنڈیشن، کیلفورنیا
      • سن اشاعت: 1996

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے