aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جتنے الفاظ ہیں سب کہے جا چکے

طارق قمر

جتنے الفاظ ہیں سب کہے جا چکے

طارق قمر

MORE BYطارق قمر

    ایک مدت ہوئی سوچتے سوچتے

    تم سے کہنا ہے کچھ پر میں کیسے کہوں

    آرزو ہے مجھے ایسے الفاظ کی

    جو کسی نے کسی سے کہے ہی نہ ہوں

    سوچتا ہوں کہ موج صبا کے سبک پاؤں میں کوئی پازیب ہی ڈال دوں

    چاہتا ہوں کہ ان تتلیوں کے پروں میں دھنک باندھ دوں

    سرمئی شام کے گیسوؤں میں بندھی بارشیں کھول دوں خوشبوئیں گھول دوں

    پھول کے سرخ ہونٹوں پہ افشاں رکھوں

    خواب کی مانگ میں نور سندور کی کہکشاں کھینچ دوں

    اک تخیل کی بے ربطیوں کو تسلسل کی زنجیر دوں

    خواب کو جسم دوں جسم کو اسم دوں

    کوئی تعبیر دوں ایک تصویر دوں اور تصویر کو روبرو رکھ کے اک حرف توقیر دوں

    کیا کہوں یہ کہوں یوں کہوں پر میں کیسے کہوں

    جتنے الفاظ ہیں سب کہے جا چکے سب سنے جا چکے

    تشنہ اظہار کو معتبر سا کوئی اب سہارا ملے

    اک کنایہ ملے اک اشارہ ملے

    خوبصورت انوکھی علامت ملے ان کہا ان سنا استعارہ ملے

    آرزو ہے مجھے ایسے الفاظ کی جستجو ہے مجھے ایسے الفاظ کی

    جن سے پتھر کو پانی کیا جا سکے

    خواب کو اک حقیقت کیا جا سکے

    ایک زندہ کہانی کیا جا سکے

    سرحد جاودانی کیا جا سکے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے