Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جو پہلے تھی سو اب بھی ہے

رضی بدایونی

جو پہلے تھی سو اب بھی ہے

رضی بدایونی

MORE BYرضی بدایونی

    ندامت سے سبکساری جو پہلے تھی سو اب بھی ہے

    صداقت سے گراں باری جو پہلے تھی سو اب بھی ہے

    مزاجوں میں وہ مکاری جو پہلے تھی سو اب بھی ہے

    دلوں کو سچ سے بے زاری جو پہلے تھی سو اب بھی ہے

    تخیل میں بظاہر انقلاب آیا تو ہے لیکن

    ستم کی گرم بازاری جو پہلے تھی سو اب بھی ہے

    سمجھتے تھے کہ آزادی مسرت لے کے آئے گی

    غریبی اور ناداری جو پہلے تھی سو اب بھی ہے

    نہیں اب تک ہمارے ظاہر و باطن میں یک رنگی

    نمائش اور مکاری جو پہلے تھی سو اب بھی ہے

    فرنگی کی اسیری سے تو آزادی ملی لیکن

    غلامی کی فضا طاری جو پہلے تھی سو اب بھی ہے

    زمانہ کچھ کہے لیکن یہ اک روشن حقیقت ہے

    رضیؔ اپنی وضع داری جو پہلے تھی سو اب بھی ہے

    مأخذ:

    چنگاریاں (Pg. 137)

    • مصنف: رضی بدایونی
      • ناشر: عمران اللہ، نئی دہلی
      • سن اشاعت: 1984

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے