جنون
لوگ دنیا کے اصولوں سے نبھاتے ہیں مگر
مجھ کو دنیا کے اصولوں کو بدل دینا ہے
لوگ گھٹ گھٹ کے بھی جی لیتے ہیں لیکن مجھ کو
جو مرے دل میں ہے وہ زہر اگل دینا ہے
ورنہ یہ زہر مری روح میں گھل جائے گا
اس لیے اس کو اگلنا ہی بہت اچھا ہے
زہر یہ صبر کی حد سے نہ گزر جائے کہیں
دل سے اب اس کا نکلنا ہی بہت اچھا ہے
کچھ کی تخریب سے تعمیر بھی ہو جاتی ہے
یہ بھی ممکن ہے کہ تخریب یہ تعمیر بنے
یہ بھی ممکن ہے کہ رشتوں میں دراڑ آ جائے
یہ بھی ممکن ہے کہ اس سے مری تقدیر بنے
عشق پابند رسومات و روایات نہیں
مجھ سے ناراض ہو دنیا تو کوئی بات نہیں
اپنے جذبات کا اظہار تو کرنا ہوگا
دل کو حق لینے پہ تیار تو کرنا ہوگا
تجھ کو پانا ہے تو اک شور مچا دینا ہے
ورنہ خاموش تجھے دل سے بھلا دینا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.