کالی دھوپ
سورج آج ہمارے آنگن میں
کالی چادر اوڑھے اترا ہے
کالی کرنیں
اس کی رگ رگ سے پھوٹ رہی ہیں
کس بیدردی سے
اجیالے کو لوٹ رہی ہے
کالی دھوپ کے زہر سے آنگن کے
سارے پتے زرد ہوئے ہیں
کومل کلیاں سوکھ گئی ہیں
نیلے پیلے اودے پھول
کجلائے بے رنگ ہوئے ہیں
اس کی کالی چادر جب
اک دن بوسیدہ ہو جائے گی
جھلکے گا سورج کا مکھڑا
جو آنگن کو ضو بخشے گا
ہر دیپک کو لو بخشے گا
مأخذ:
نشاط کرب (Pg. 41)
- مصنف: پاشا رحمان
-
- ناشر: اردو اکیڈمی سندھ، کراچی
- سن اشاعت: 1978
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.