Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کار نو

MORE BYقلیل جھانسوی

    کچھ انتظار اور کرو صبر ناگوار اور کرو

    کچھ اپنے سروں کو قلم گریباں کو چاک اور کرو

    اپنے اندر کی گرمیٔ خوں سنبھال کر رکھو

    اندھیروں میں سخت پہروں میں ذرا یہ جور اور سہو

    فضا پلٹنے میں جور تھمنے میں وقت ہے شاید

    صبح ہونے میں وقت ہے یا صرف ایسا لگتا ہے

    درد سینے میں اٹھ اٹھ کے ناکامیوں کو روتا ہے

    سانس برف بن کر کے دھمنیوں میں بہتی ہے

    اپنی قسمت پہ حالت پہ دم نکلتا ہے

    وہ گھڑی ہے کہ آؤ سوچیں کہ کیوں ہوا ایسا

    یہ بھی ممکن ہے کہ فضا پلٹ نہ سکے

    صبح جو ہوتی دکھتی ہے کبھی بھی ہو نہ سکے

    ہماری موت سے پہلے ہماری صورت بدل نہ سکے

    حنا جو پتھروں پہ کھلتی تھی کھل نہ سکے

    اگر یہ یوں ہے تو کیا اس کی ذمہ داری اپنی ہے

    ہم دیوتا کا دانو کا فرق بھول چکے ہیں

    کڑی دوا کا میٹھے زہر کا فرق بھول چکے ہیں

    ہم بھول چکے ہیں دغا کے مسکراتے چہرے کو

    ہم اپنی ذات کے تہذیب و سنسکار بھول چکے ہیں

    ہمیں جو ہم نہیں ہیں تو غیروں سے کیا گلہ کرنا

    اٹھو کہ خود کو پہچانو اپنا حوصلہ جوڑو

    یہ سلاخیں یہ بیڑیاں یہ ہتھکڑی توڑو

    یہ بزدلی یہ ناکامیاں یہ نال چھوڑو

    اٹھو سب ساتھ مل کے یلغار چھیڑو

    زمانہ دیکھنا تم کو پھر سے سلام ٹھوکے گا

    پھر اس کے بعد صبح خود بہ خود طلوع ہوگی

    یہ دنیا تمہارے سامنے پھر سے نگوں ہوگی

    فضا میں چار سو پھر تیرنے لگے گی خوشحالی

    اور نئے سرے سے تاریخ ہند پھر شروع ہوگی

    ابھی بھی وقت ہے اٹھو کار نو کی ابتدا کر دیں

    RECITATIONS

    قلیل جھانسوی

    قلیل جھانسوی,

    قلیل جھانسوی

    Kar e nau قلیل جھانسوی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے