Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کاش

MORE BYسلام مچھلی شہری

    کاش میں ایک بانسری ہوتا

    اپنے ہونٹوں پہ لے کے کوئی مجھے

    میرے دل کی چھپی ہوئی آواز

    ساری دنیا میں منتشر کرتا

    اور پھر گیت میں بدل جاتے

    میری معصوم زندگی کے خواب

    کاش ہوتا میں عرش کا مہتاب

    اپنی ہی روشنی کے زینے سے

    ہولے ہولے زمیں پہ آ جاتا

    پھر زمیں کی بہار میں کھو کر

    کسی بچے کے ساتھ مل جاتا

    اور وہ بچہ گلے لگا کے مجھے

    مسکرا کر خوشی سے یہ کہتا

    ارے تم تو مرے ہی بھائی ہو

    کس طرف کھو گئے تھے بتلاؤ

    کاش ہوتا میں اک شگفتہ گلاب

    اور شاخوں سے اڑ کے تھوڑی دیر

    کسی مفلس اداس ماں کے قریب

    اس کے آنگن میں جا کے یہ کہتا

    ماں بڑی دیر سے اداس ہو کیوں

    میں تمہارے ہی دل کا ٹکڑا ہوں

    مجھ کو اپنے گلے لگا لو ذرا

    اور مری بات پر وہ مفلس ماں

    غم اولاد بھول کر مجھ کو

    چوم لیتی گلے لگا لیتی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta 10th Edition | 5-6-7 December Get Tickets Here

    بولیے